صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1752. (11) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ الْحَجَّ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهُ مِنَ الذُّنُوبِ وَالْخَطَايَا
اس بات کا بیان کہ حج اپنے سے پہلے تمام گناہوں کو ختم کردیتا ہے
حدیث نمبر: 2515
Save to word اعراب
حدثنا علي بن مسلم ، حدثنا ابو عاصم ، اخبرنا حيوة بن شريح ، اخبرني يزيد بن ابي حبيب ، عن ابي شماسة ، قال: حضرنا عمرو بن العاص ، وهو في سياقة الموت، فبكى طويلا، وقال: فلما جعل الله الإسلام في قلبي اتيت النبي صلى الله عليه وسلم، فقلت: يا رسول الله، ابسط يمينك لابايعك، فبسط يده، فقبضت يدي، فقال:" ما لك يا عمرو؟" قال: اردت ان اشترط، قال:" تشترط ماذا؟" قال: ان يغفر لي، قال:" اما علمت يا عمرو ان الإسلام يهدم ما كان قبله، وان الهجرة تهدم ما كان قبلها، وان الحج يهدم ما كان قبله" حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ، أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي شِمَاسَةَ ، قَالَ: حَضَرْنَا عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ ، وَهُوَ فِي سِيَاقَةِ الْمَوْتِ، فَبَكَى طَوِيلا، وَقَالَ: فَلَمَّا جَعَلَ اللَّهُ الإِسْلامَ فِي قَلْبِي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ابْسُطْ يَمِينَكَ لأُبَايِعَكَ، فَبَسَطَ يَدَهُ، فَقَبَضْتُ يَدِي، فَقَالَ:" مَا لَكَ يَا عَمْرٌو؟" قَالَ: أَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِطَ، قَالَ:" تَشْتَرِطُ مَاذَا؟" قَالَ: أَنْ يُغْفَرَ لِي، قَالَ:" أَمَا عَلِمْتَ يَا عَمْرٌو أَنَّ الإِسْلامَ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهُ، وَأَنَّ الْهِجْرَةَ تَهَدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهَا، وَأَنَّ الْحَجَّ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهُ"
جناب ابن شماسہ بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس (اُن کی تیمار داری کے لئے) آئے جبکہ وہ حالت نزع میں تھے وہ بڑی دیر تک روتے رہے، پھر فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ نے اسلام کی محبت میرے دل میں ڈالدی تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، اپنا دایاں دست مبارک بڑھایئے تاکہ میں آپ کی بیعت کروں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ بڑھا دیا۔ میں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمروتمہیں کیا ہوا؟ (ہاتھ پیچھے کیوں کیا ہے) سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ میں ایک شرط لگانا چاہتا ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیسی شرط لگانا چاہتے ہو؟ اُنہوں نے عرض کی کہ اسلام لانے سے میرے گزشتہ گناہ معاف کر دیئے جائیںگے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمرو، کیا تمہیں علم نہیں کہ اسلام گزشتہ گناہوں کو ختم کردیتا ہے، اور ہجرت بھی سابقہ گناہوں کو مٹادیتی ہے اور حج بھی پچھلے گناہوں کی بخشش کا باعث بن جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.