من كتاب الزكاة زکوٰۃ کے مسائل 11. باب مَا لاَ يَجِبُ فِيهِ الصَّدَقَةُ مِنَ الْحُبُوبِ وَالْوَرِقِ وَالذَّهَبِ: اناج، چاندی اور سونے کی جس مقدار میں زکاۃ واجب نہیں اس کا بیان
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ وسق سے کم (اناج) میں زکاة واجب نہیں، اور نہ پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکاة واجب ہے، اور نہ پانچ سے کم اونٹوں میں زکاة واجب ہے۔“ ابومحمد امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے، اور صاع اہل حجاز کے نزدیک ڈھائی من کا، اور اہل عراق کے نزدیک چار من کا ایک صاع ہوتا ہے۔ (من عربی زبان میں ایک پیمانے کا نام تھا جو تقریباً ڈھائی کلو کا ہوتا ہے) اس طرح تین سو صاع اناج کا نصاب ہوا، اور ایک صاع موجوده حساب میں دو کلو اور کچھ گرام ہے تقریباً سوا دو کلو۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1673]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1405]، [مسلم 979]، [أبوداؤد 1558]، [ترمذي 626]، [نسائي 2445]، [ابن ماجه 1793]، [أبويعلی 979]، [ابن حبان 3268]، [مسند الحميدي 752] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ وسق سے کم دانے (غلے) اور کھجور میں زکاة نہیں، اور نہ پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکاة ہے، اور نہ پانچ سے کم اونٹ میں زکاة واجب ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1674]»
تخریج اوپرگذر چکی ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے اپنے والد سے، انہوں نے ان کے دادا سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کو شرحبیل بن عبدکلال، حارث بن عبدکلال، اور نعیم بن عبدکلال کے لئے لکھ کر دیا کہ ”چاندی کے پانچ اوقیہ میں پانچ درہم زکاة کے واجب ہیں، اس سے زیادہ چاندی ہو تو ہر چالیس درہم میں ایک درہم زکاة کے زیادہ کرنے ہوں گے اور پانچ اوقیہ سے کم میں کوئی زکاۃ نہیں ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1675]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن حدیث صحیح ہے، اور تخریج (1671) میں گذر چکی ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1670 سے 1673) ان احادیث سے معلوم ہوا کہ پانچ وسق سے کم غلے میں زکاۃ نہیں، اسی طرح پانچ سے کم اونٹ میں بھی زکاة واجب نہیں اور نہ پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکاة ہے، یعنی چاندی کے دو سو درہم (52.50 تولہ) سے کم میں زکاۃ نہیں ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف
|