مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
حج میں تجارت کرنے کی اجازت
حدیث نمبر: 362
Save to word اعراب
اخبرنا جریر، عن یزید بن ابی زیاد، عن مجاهد، عن ابن عباس قال: کانوا یکرهون ان یدخلوا فی حجهم التجارة، حتی نزلت هذہ الآیة ﴿لیس علیکم جناح ان تبتغوا فضلا من ربکم﴾.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ یَزِیْدَ بْنِ اَبِیْ زِیَادٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانُوْا یَکْرَهُوْنَ اَنْ یَدْخُلُوا فِیْ حَجِّهِمُ التِّجَارَةَ، حَتَّی نَزَلَتْ هَذِہِ الْآیَةُ ﴿لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِکُمْ﴾.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ اپنے حج میں تجارت کو داخل کرنا ناپسند کرتے تھے حتیٰ کہ یہ آیت نازل ہوئی: «لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَبْتَغُوا فَضْلًا مِّن رَّبِّكُمْ» تم پر اس میں کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب التجارة فى الحج، رقم: 1731. قال الشيخ الالباني: صحيح»
حدیث نمبر: 363
Save to word اعراب
اخبرنا الملائی، نا سفیان، عن یزید بن ابی زیاد، عن مجاهد، عن ابن عباس قال: کانوا یتقون البیوع والتجارة فی ایام الموسم یقولون: ایام ذکر، فانزل اللٰه عزوجل: ﴿لیس علیکم جناح ان تبتغوا فضلا من ربکم﴾.اَخْبَرَنَا الْمَلَائِیُّ، نَا سُفْیَانُ، عَنْ یَزِیْدَ بْنِ اَبِیْ زِیَادِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانُوْا یَتَّقُوْنَ الْبُیُوْعَ وَالتِّجَارَةَ فِی اَیَّامِ الْمُوْسِمِ یَقُوْلُوْنَ: اَیَّامِ ذِکْرٍ، فَاَنْزَلَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ: ﴿لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّکُمْ﴾.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ ایام حج میں بیوع اور تجارت سے بچتے تھے، وہ کہتے تھے (یہ) ایام ذکر ہیں، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: «لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَبْتَغُوا فَضْلًا مِّن رَّبِّكُمْ» اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب الكبري، رقم: 1734. قال الشيخ الالباني: صحيح»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.