اخبرنا الملائی، نا سفیان، عن یزید بن ابی زیاد، عن مجاهد، عن ابن عباس قال: کانوا یتقون البیوع والتجارة فی ایام الموسم یقولون: ایام ذکر، فانزل اللٰه عزوجل: ﴿لیس علیکم جناح ان تبتغوا فضلا من ربکم﴾.اَخْبَرَنَا الْمَلَائِیُّ، نَا سُفْیَانُ، عَنْ یَزِیْدَ بْنِ اَبِیْ زِیَادِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانُوْا یَتَّقُوْنَ الْبُیُوْعَ وَالتِّجَارَةَ فِی اَیَّامِ الْمُوْسِمِ یَقُوْلُوْنَ: اَیَّامِ ذِکْرٍ، فَاَنْزَلَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ: ﴿لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّکُمْ﴾.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ ایام حج میں بیوع اور تجارت سے بچتے تھے، وہ کہتے تھے (یہ) ایام ذکر ہیں، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: «لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَبْتَغُوا فَضْلًا مِّن رَّبِّكُمْ»”اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب الكبري، رقم: 1734. قال الشيخ الالباني: صحيح»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 363 کے فوائد و مسائل