كتاب المناسك اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل حالتِ احرام میں شکارکرنا اور شکار کھانے کی ممانعت کا بیان
طاؤس رحمہ اللہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا، زید بن ارقم رضی اللہ عنہ آئے تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ان سے کہا:، جبکہ وہ انہیں یاد کرا رہے تھے: آپ نے مجھے کس طرح بتایا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں تھے تو آپ کی خدمت میں گوشت کا ہدیہ بھیجا گیا؟ تو انہوں نے انہیں کہا: ہاں، شکار کے گوشت کا ایک حصہ، تو آپ نے اسے واپس کر دیا اور فرمایا: ”ہم اسے نہیں کھائیں گے، کیونکہ ہم حالت احرام میں ہیں۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحج، باب تحريم الصيد للمحرم، رقم: 1194. سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب لحم الصيد للمحرم، رقم: 1850. سنن نسائي، رقم: 2821. سنن ابن ماجه، رقم: 3091»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت تحفے کے طور پر پیش کیا، جبکہ آپ حالت احرام میں تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے واپس کر دیا، جب آپ نے اس کے چہرے پر افسوس، ناگواری کے آثار دیکھے تو فرمایا: ”ہم تم کو یہ ہدیہ واپس نہ کرتے لیکن ہم حالت احرام میں ہیں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الهية، باب قبول هدية الصيد. مسلم، كتاب الحج، باب تحريم الصيد للمحرم، رقم: 1193. سنن ابن ماجه، رقم: 3090. مسند احمد: 37/4»
|