اخبرنا ابو اسامة، نا عمر بن سويد قال: سمعت عائشة بنت طلحة، تقول: اخبرتني عائشة ام المؤمنين قالت: كن يخرجن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم عليهن الضماد بالمسك المطيب قبل ان يحرمن ثم يعرقن فيرى ذلك في جباههن فيراهن رسول الله صلى الله عليه وسلم فلا ينهاهن.أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، نا عُمَرُ بْنُ سُوَيْدٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ بِنْتَ طَلْحَةَ، تَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: كُنَّ يَخْرُجْنَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِنَّ الضِّمَادُ بِالْمِسْكِ الْمُطَيَّبِ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمْنَ ثُمَّ يَعْرَقْنَ فَيُرَى ذَلِكَ فِي جِبَاهِهِنَّ فَيَرَاهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا يَنْهَاهُنَّ.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: وہ (حج کے لیے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوا کرتی تھیں، ان پر احرام باندھنے سے پہلے خوشبودار کستوری کی لیپ ہوتی تھی، پھر انہیں پسینہ آتا، اس کا اثر ان کے چہروں پر نظر آیا کرتا تھا، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں دیکھتے اور آپ انہیں منع نہیں کیا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب يا يلبس المحرم، رقم: 1830. قال الشيخ الالباني: صحيح. مسند احمد: 79/6»