اخبرنا محمد بن بکر، انا ابن جریج، اخبرنی الحسن بن مسلم، عن طاؤوس، عن ابن عباس قال: قدم زید بن ارقم، فقال له ابن عباس، وهو یذاکره: کیف اخبرتنی ان لحما اهدی للنبی صلی اللٰه علیه وسلم حراما؟ فقال له: نعم، اهدٰی له رجل عضو لحم صید، فردہ وقال: انا لا ناکله، انا حرم.اَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَدِمَ زَیْدُ بْنُ اَرْقَمَ، فَقَالَ لَهٗ ابْنُ عَبَّاسٍ، وَهُوَ یُذَاکِرُهٗ: کَیْفَ اَخْبَرْتَنِیْ اِنَّ لَحْمًا اُهْدِیَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ حَرَامًا؟ فَقَالَ لَهٗ: نَعَمْ، اَهْدٰی لَهٗ رَجُلٌ عُضْو لَحْمِ صَیْدٍ، فَرَدَّہٗ وَقَالَ: اِنَّا لَا نَاْکُلُهٗ، اِنَّا حُرُمٌ.
طاؤس رحمہ اللہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا، زید بن ارقم رضی اللہ عنہ آئے تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ان سے کہا:، جبکہ وہ انہیں یاد کرا رہے تھے: آپ نے مجھے کس طرح بتایا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں تھے تو آپ کی خدمت میں گوشت کا ہدیہ بھیجا گیا؟ تو انہوں نے انہیں کہا: ہاں، شکار کے گوشت کا ایک حصہ، تو آپ نے اسے واپس کر دیا اور فرمایا: ”ہم اسے نہیں کھائیں گے، کیونکہ ہم حالت احرام میں ہیں۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحج، باب تحريم الصيد للمحرم، رقم: 1194. سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب لحم الصيد للمحرم، رقم: 1850. سنن نسائي، رقم: 2821. سنن ابن ماجه، رقم: 3091»