Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
احرام باندھنے کے بعد خوشبو لگانا جائز نہیں
حدیث نمبر: 310
أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، نا عُمَرُ بْنُ سُوَيْدٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ بِنْتَ طَلْحَةَ، تَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: كُنَّ يَخْرُجْنَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِنَّ الضِّمَادُ بِالْمِسْكِ الْمُطَيَّبِ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمْنَ ثُمَّ يَعْرَقْنَ فَيُرَى ذَلِكَ فِي جِبَاهِهِنَّ فَيَرَاهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا يَنْهَاهُنَّ.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: وہ (حج کے لیے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوا کرتی تھیں، ان پر احرام باندھنے سے پہلے خوشبودار کستوری کی لیپ ہوتی تھی، پھر انہیں پسینہ آتا، اس کا اثر ان کے چہروں پر نظر آیا کرتا تھا، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں دیکھتے اور آپ انہیں منع نہیں کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب يا يلبس المحرم، رقم: 1830. قال الشيخ الالباني: صحيح. مسند احمد: 79/6»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 310 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 310  
فوائد:
احرام باندھنے کے بعد کسی قسم کی خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔ لیکن اگر خوشبو احرام باندھنے سے پہلے لگائی ہو اور اس کا اثر احرام باندھنے کے بعد بھی ہو تو جائز ہے۔ جیسا کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو دیکھ رہی ہوں جب کہ آپ کو احرام باندھے تین دن ہوچکے ہیں۔ (سنن ابن ماجة، ابواب المناسک، رقم: 2928)
احرام سے قبل خوشبو لگانا سنت ہے۔ جیسا کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے قبل اچھی طرح خوشبو لگاتی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھتے۔ (مسلم، کتاب الحج، باب استحباب الطیب قبل الاحرام)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 310