مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الايمان
ایمان کا بیان
بیٹا باپ سے چھوٹا بڑے عالم سے اظہار حق یا علمی اضافہ کی غرض سے مناظرہ کر سکتا ہے
حدیث نمبر: 30
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا النضر بن شميل ، نا حماد بن سلمة ، عن عمار بن ابي عمار مولى بني هاشم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لقي موسى آدم عليهما السلام، فقال: انت آدم الذي خلقك الله بيده، واسجد لك ملائكته، واسكنك جنته، فاخرجت ولدك من الجنة، قال له: يا موسى، انت الذي اصطفاك الله برسالاته وكلمك، فانا اقدم ام الذكر؟ فقال: لا، بل الذكر، فحج آدم موسى" .(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَقِيَ مُوسَى آدَمَ عَلَيْهَمَا السَّلامُ، فَقَالَ: أَنْتَ آدَمُ الَّذِي خَلَقَكَ اللَّهُ بِيَدِهِ، وَأَسْجَدَ لَكَ مَلائِكَتَهُ، وَأَسْكَنَكَ جَنَّتَهُ، فَأَخْرَجْتَ وَلَدَكَ مِنَ الْجَنَّةِ، قَالَ لَهُ: يَا مُوسَى، أَنْتَ الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالاتِهِ وَكَلَّمَكَ، فَأَنَا أَقْدَمُ أَمِ الذِّكْرُ؟ فَقَالَ: لا، بَلِ الذِّكْرُ، فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موسیٰ علیہ السلام نے آدم علیہ السلام سے ملاقات کی تو کہا: آپ آدم ہیں، جنہیں اللہ نے اپنے ہاتھ سے تخلیق فرمایا، اپنے فرشتوں سے آپ کو سجدہ کرایا اور آپ کو اپنی جنت میں بسایا، اور آپ نے اپنی اولاد کو جنت سے نکلوا دیا، انہوں نے ان سے فرمایا: اے موسیٰ! آپ وہی ہیں کہ اللہ نے اپنی رسالت اور اپنی ہم کلامی سے آپ کو مختص فرمایا، پس میں پہلے ہوں یا ذکر؟ انہوں نے فرمایا: نہیں، بلکہ ذکر، پس آدم علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام پر غالب آ گئے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب القدر، باب تحاج آدم موسيٰ عندالله، رقم: 6614. مسلم، كتاب القدر، باب كيفية الخلق الآدم الخ، رقم: 2652. سنن ابوداود، رقم: 4701. سنن ترمذي، رقم: 2134. مسند احمد: 248/2»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.