مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الايمان
ایمان کا بیان
ایک حدیث دوسری کی تشریح کرتی ہے
حدیث نمبر: 60
Save to word اعراب
وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ارايتم الزاني، والسارق، وشارب الخمر ما ترون فيهم؟" فقالوا: الله ورسوله اعلم، قال: ((هن فواحش وفيهن عقوبة))، ثم قال: ((الا انبئكم باكبر الكبائر؟)) قالوا: الله ورسوله اعلم، قال: ((الإشراك بالله، وعقوق الوالدين، وقول الزور، وقتل المسلم، وقذف المحصنة)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرَأَيْتُمُ الزَّانِيَ، وَالسَّارِقَ، وَشَارِبَ الْخَمْرِ مَا تَرَوْنَ فِيهِمْ؟" فَقَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: ((هُنَّ فَوَاحِشُ وَفِيهِنَّ عُقُوبَةٌ))، ثُمَّ قَالَ: ((أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ؟)) قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: ((الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ، وَقَوْلُ الزُّورِ، وَقَتْلُ الْمُسْلِمِ، وَقَذْفُ الْمُحْصَنَةِ)).
اسی سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے بتاو زانی، چور اور شراب نوش کے متعلق تم کیا خیال کرتے ہو؟ انہوں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ برے ہیں اور ان پر سزا ہے۔ پھر فرمایا: کیا میں تمہیں بڑے بڑے گناہوں کے متعلق نہ بتاوں؟ انہوں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جاتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا، والدین کو ستانا، جھوٹی بات کرنا، مسلمان کو قتل اور پاک دامن خاتوں پر تہمت لگانا۔

تخریج الحدیث: «مسند الشامين: 313/3. سنن كبري بيهقي: 209/8»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.