زکوٰۃ کے بیان میں ज़कात के बारे में صدقہ دینا جائز نہیں مگر فاضل مال سے۔ “ अतिरिक्त धन से सदक़ा देना चाहिए ”
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اوپر والا ہاتھ بہتر ہے نیچے والے ہاتھ سے اور صدقہ کی ابتداء اس شخص سے کرو جو تمہارے اہل و عیال (قریبی رشتہ داروں) میں سے ہو اور عمدہ صدقہ وہ ہے جو فاضل مال سے دیا جائے اور جو شخص سوال کرنے سے بچے گا تو اللہ بھی اسے سوال کرنے سے بچائے گا اور جو شخص بےپروا رہنا چاہے گا تو اللہ بھی اسے بےپروا کر دے گا۔ ‘ ‘
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ کا اور سوال سے بچنے کا ذکر کر رہے تھے: ”اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر والا ہاتھ تو دینے والا ہے اور نیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے۔“
|