زکوٰۃ کے بیان میں ज़कात के बारे में جس شخص کو اللہ تعالیٰ بغیر سوال کے اور بغیر حرص اور لالچ کے کچھ دیدے تو اس کو چاہیے کہ قبول کر لے۔ “ जिसे अल्लाह बिना मांगे और बिना लालच के कुछ देता है, उसे स्वीकार करना चाहिए ”
امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے مال دیتے تھے تو میں کہتا تھا کہ یہ اس شخص کو دیجئیے جو مجھ سے زیادہ حاجت مند ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اسے لے لو جب اس مال میں سے کچھ تمہارے پاس آئے اور تم کو لالچ نہ ہو اور نہ ہی تم نے سوال کیا ہوا سے قبول کر لیا کرو اور جو نہ ملے تو اس کے حاصل کرنے کی پروا نہ کرو اور اس کے پیچھے نہ پڑو۔“
|