زکوٰۃ کے بیان میں ज़कात के बारे में امام کے لیے صدقہ کے اونٹوں کو داغ دینا (درست ہے)۔ “ इमाम का सदक़े के ऊंटों को दाग़ना ”
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں (ایک دن) صبح کے وقت سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے نومولود بیٹے عبداللہ کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے گھٹی لگائیں یعنی کھجور چبا کر اس کے منہ میں ڈال دیں تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت میں پایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں داغ دینے کا آلہ تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے صدقہ کے اونٹوں کو داغ رہے تھے۔
|