زکوٰۃ کے بیان میں ज़कात के बारे में ((باب)) “ अधिक सदक़ा करने वालों की फ़ज़ीलत ”
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض بیویوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ہم لوگوں میں سے) سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کون ملے گی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کا ہاتھ تم سب میں لمبا ہو گا۔“ تو انہوں نے ایک بانس کا ٹکڑا لے کر ہاتھ ناپنے شروع کیے تو سودہ رضی اللہ عنہا کا ہاتھ سب میں بڑا نکلا (مگر جب سب سے پہلے ام المؤمنین زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا کی وفات ہوئی) تو ہم نے جان لیا کہ ان کا ہاتھ صدقہ نے لمبا کر دیا (اور ہاتھ کے بڑے ہونے سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کثرت صدقہ تھی چنانچہ) وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہم سب سے پہلے ملیں اور وہ صدقہ دینے کو بہت پسند کرتی تھیں۔“
|