زکوٰۃ کے بیان میں ज़कात के बारे में نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ آگ سے بچو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے یا کسی معمولی سے صدقے کے ذریعے ہو۔ “ नबी ﷺ ने कहा, "आग से बचो, भले ही वह खजूर के टुकड़े या किसी छोटे सदक़े ( दान ) के माध्यम से हो ”
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ہمیں صدقہ کا حکم دیتے تھے تو کوئی شخص ہم میں سے بازار کی طرف جاتا اور بار برداری کرتا۔ پھر اگر اسے مزدوری میں ایک مد (غلہ وغیرہ) مل جاتا تو اسی کو صدقہ میں دے دیتا۔ (اس وقت ایسی تنگدستی کی حالت تھی) اور آج بعض لوگوں کے پاس ایک لاکھ درہم موجود ہیں۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ (ایک دن) ایک عورت سوال کرتی ہوئی آئی اور اس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں بھی تھیں تو اس نے میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ پایا پس میں نے وہی اسے دے دی۔ اس نے کھجور کو اپنی دونوں لڑکیوں میں تقسیم کر دیا اور خود اس میں سے کچھ نہیں کھایا پھر وہ اٹھ کر چلی گئی۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ان لڑکیوں میں سے کسی کے ساتھ مبتلا کر دیا جائے (یعنی اللہ تعالیٰ اس کو لڑکی دے) تو وہ لڑکیاں اس کے لیے دوزخ سے حجاب ہو جاتی ہیں۔“
|