فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم क़ुरआन की फ़ज़ीलत, दुआएं, अल्लाह की याद और दम करना صبح و شام کے اذکار . . . سیدالاستغفار “ सुबह और शाम को पढ़ने वाले शब्द और सय्यदुल इस्तग़फ़ार ”
سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تجھے سیدالاستغفار بتلا دوں؟ ( وہ یہ ہے:) ”اے اللہ! تو میرا ربّ ہے، تو نے مجھے پیدا کیا، میں تیرا بندہ اور تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور میں اپنی استطاعت کے مطابق تیرے عہد و پیمان پر ہوں، میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس برائی سے جو میں نے کی، میں اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی اعتراف کرتا ہوں، بلاشبہ کوئی بھی گناہوں کو نہیں بخش سکتا مگر تو ہی۔ جو آدمی شام کے وقت یہ دعا پڑھے گا اس کے لیے جنت واجب ہو جائے گی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم صبح کرو تو کہو: اے اللہ! تیری قدرت سے ہم نے صبح کی اور شام کی، تیری قدرت سے ہم جی رہے ہیں اور تیری قدرت سے مریں گے اور تیری ہی طرف اکٹھا ہونا ہے۔ اور جب تم شام کرو تو کہو: اے اللہ! تیری قدرت سے ہم نے شام کی اور صبح کی اور تیری قدرت سے ہم جی رہے ہیں اور تیری قدرت سے ہم مریں گے اور تیری طرف ہی لوٹنا ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوقت صبح یہ دعا پڑھتے: ”اے اللہ! تیرے ساتھ ہم نے صبح کی اور تیرے ساتھ ہم نے شام کی اور تیرے ساتھ ہم زندہ ہیں اور تیرے ساتھ ہم مریں گے اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔“ اور شام کے وقت یہ دعا پڑھتے: ”اے اللہ! ہم نے تیرے ساتھ شام کی اور تیرے ساتھ ہم نے صبح کی اور تیری قدرت کے ساتھ ہم زندہ ہیں اور تیری قدرت کے ساتھ ہم مریں گے اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔“
عمرو بن شعیب اپنے باپ سے، وہ ان کے دادا سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے صبح کو سو (۱۰۰) دفعہ اور شام کو سو (۱۰۰) دفعہ یعنی کل دو سو (۲۰۰) دفعہ یہ کلمہ پڑھا: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» اللہ ہی معبود برحق ہے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کی ہے، ساری تعریف اسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو (مقام و مرتبہ کے لحاظ) اس سے پہلے والے اس سے سبقت لے سکیں گے نہ بعد والے اس کے (مقام تک) رسائی حاصل کر سکیں گے، ہاں وہ آدمی جو اس سے زیادہ عمل کرے گا۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو فرمایا: ”کون سا مانع ہے جو تجھے میری وصیت نہیں سننے دیتا؟ تو صبح و شام یہ دعا پڑ ھا کر: ”اے زندہ رہنے والے! اپنے بل پر قائم رہ کر اپنے ماسوا چیزوں کی حفاظت کرنے والے! میں تیری رحمت کے ذریعے تجھے مدد کے لیے پکارتی ہوں (پکارتا ہوں)، تو میرے تمام معاملات کو سنوار دے اور مجھے لمحہ بھر کے لیے بھی میرے سپرد نہ کر۔“
عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابزی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صبح کے وقت یہ دعا پڑھنے کی تعلیم دی: ”ہم نے فطرت اسلام، کلمہ اخلاص، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین، اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کی ملت پر صبح کی، (وہ ابراہیم) جو یکسو مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔“
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے صبح کے وقت دس دفعہ یہ دعا پڑھی: «لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» اللہ ہی معبود برحق ہے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کی ہے، ساری تعریف اسی کے لیے ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو اللہ تعالیٰ ہر ایک بار کے بدلے اس کے لیے دس نیکیاں لکھے گا، دس برائیاں معاف کرے گا، دس درجے بلند کرے گا، یہ کلمات اس کے لیے دس غلاموں کو آزاد کرنے (کے ثواب) کے برابر ہوں گے، اور اس کی صبح سے شام تک حفاظت کریں گے اور اس دن اس آدمی کا کوئی عمل، اس عمل پر غالب نہیں آ سکے گا۔ اگر بوقت شام یہ ذکر کیا تو یہی ثواب ملے گا۔“
صحابی رسول سیدنا منذر رضی اللہ عنہ، جو افریقہ میں تھے، بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”جس آدمی نے بوقت صبح یہ دعا پڑھی: میں اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے رسول ہونے پر راضی ہوں۔ تو میں (محمد) اس بات کا ضامن و کفیل ہوں کہ اس کا ہاتھ پکڑے رکھوں گا، یہاں تک کہ اسے جنت میں داخل کر دوں گا۔“
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم صبح کو، شام کو اور بستر پر لیٹتے وقت کہیں: اے اللہ! جو زمین و آسمان کو پیدا کرنے والا اور مخفی و ظاہر چیزوں کو جاننے والا ہے، تو ہر چیز کا پروردگار ہے اور فرشتے گواہی دیتے ہیں کہ تو ہی معبود برحق ہے، ہم تیری پناہ چاہتے ہیں اپنے نفسوں کے شر سے، شیطان کے شر سے، اس کی دعوت شرک سے اور اس بات سے کہ ہم اپنے نفسوں پر کسی برائی کا ارتکاب کریں یا کسی مسلمان کو اس میں مبتلا کر دیں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسی دعا کا حکم دیں، جسے میں صبح و شام پڑھا کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یوں کہا کر: اے اللہ! غائب و حاضر کو جاننے والے! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے! ہر چیز کے رب اور مالک! میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود برحق مگر تو ہی، میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر اور اس کے شرک سے۔ جب تو صبح کرے اور شام کرے اور اپنے بستر پر لیٹے تو یہ دعا پڑھا کر۔“
|