فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم क़ुरआन की फ़ज़ीलत, दुआएं, अल्लाह की याद और दम करना قرآن مجید کے حصول کو دنیا کا سبب نہ بنایا جائے، قرآن مجید کی تعلیم پر اجرت لینا کیسا ہے؟ “ क़ुरआन दुनिया के लिए नहीं पढ़ना चाहिए और क़ुरआन सिखाने की मज़दूरी लेना कैसा है ”
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما ایک قاری قرآن کے پاس سے گزرے، وہ تلاوت کر کے لوگوں سے سوال کرتا۔ انہوں نے «إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ» پڑھا اور کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو قرآن مجید پڑھے وہ اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے سوال کرے، عنقریب ایسے لوگ آئیں گے کہ وہ قرآن تو پڑھیں گے لیکن اس پر لوگوں سے سوال کریں گے۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم قرآن مجید کی تلاوت کر رہے تھے اور ہم میں بدو اور عجمی بھی بیٹھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پڑھو پڑھو، ہر کوئی درست پڑھ رہا ہے، عنقریب ایسے لوگ آئیں گے کہ وہ قرآن مجید کی (خوش اسلوبی سے) ادائیگی کو اتنی اہمیت دیں گے جتنی کہ تیر کے سیدھا کرنے کو دی جاتی ہے، لیکن اس کا بدلہ دنیا میں وصول کریں گے اور اس کے (اجر و ثواب کو) آخرت تک مؤخر نہیں کریں گے۔“
سیدنا عبدالرحمٰن بن شبل انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے انہیں کہا: جب تم میرے خیمے کے پاس پہنچو گے تو کھڑے ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی حدیث بیان کرنا۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”قرآن مجید پڑھا کرو، نہ اس کو کھانے کا ذریعہ بناؤ، نہ اس کے ذریعے مال کثیر جمع کرو، نہ اس کے معاملے میں سنگدل ہو جاؤ اور نہ اس میں غلو اور تشدد کرو۔“
سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن مجید کی تعلیم دے کر کمان لی، اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کے گلے میں آگ کی کمان ڈالے گا۔“
سیدنا عبدالرحمٰن بن شبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”قرآن مجید کی تلاوت کیا کرو، نہ اس میں غلو اور تشدد کرو، نہ اس کے معاملے میں سخت بنو، نہ اس کو کھانے کا ذریعہ بناؤ اور نہ اس کے ذریعے مال کثیر جمع کرو۔“
|