فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم क़ुरआन की फ़ज़ीलत, दुआएं, अल्लाह की याद और दम करना ذکر والی مجلس کی فضیلت اور ثمرات “ अल्लाह को याद करने वाले लोगों की सभा की फ़ज़ीलत और इनाम ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کے اعمال لکھنے والے فرشتوں کے علاوہ کچھ اور فرشتے بھی ہیں جو اہل ذکر کی تلاش میں زمین میں گھومتے رہتے ہیں، جب وہ محو ذکر لوگوں کی جماعت کو پاتے ہیں تو ایک دوسرے کو بآواز بلند پکارتے ہیں: اپنے مقصود کی طرف آ جاؤ، سو وہ آتے ہیں اور انہیں آسمان دنیا تک گھیر لیتے ہیں۔ (جب یہ فرشتے واپس جاتے ہیں تو) اللہ تعالیٰ پوچھتے ہیں: جب تم نے میرے بندوں کو الوداع کہا تو وہ کیا کر رہے تھے؟ وہ کہتے ہیں: جب ہم نے ان کو چھوڑا تو وہ تیری تعریف کر رہے تھے، تیری بزرگی بیان کر رہے تھے اور تیرا ذکر کر رہے تھے۔ (آسانی کے لیے اللہ تعالیٰ اور فرشتوں کی گفتگو مکالمے کی صورت میں پیش کی جاتی ہے): اللہ تعالیٰ: کیا انہوں نے مجھے دیکھا ہے؟ فرشتے: نہیں۔ اللہ تعالیٰ: اگر وہ مجھے دیکھ لیں تو (ان کا رویہ کیا ہو گا)؟ فرشتے: اگر وہ تجھے دیکھ لیں تو تیری تعریف کرنے، بزرگی بیان کرنے اور ذکر کرنے میں زیادہ سختی اور پابندی کریں گے۔ اللہ تعالیٰ: کون سی چیز ہے جو وہ طلب کر رہے تھے؟ فرشتے: وہ جنت کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ: کیا انہوں نے جنت دیکھی ہے؟ فرشتے: نہیں۔ اللہ تعالیٰ: اگر وہ جنت دیکھ لیں تو؟ فرشتے: اگر وہ جنت دیکھ لیں تو ان کی حرص اور طلب بڑھ جائے گی۔ اللہ تعالیٰ: کون سی چیز ہے جس سے وہ پناہ طلب کرتے تھے؟ فرشتے: آگ سے۔ اللہ تعالیٰ: کیا انہوں نے آگ دیکھی ہے؟ فرشتے: نہیں۔ اللہ تعالیٰ: اگر وہ آگ کو دیکھ لیں تو؟ فرشتے: اگر وہ دیکھ لیں تو اس سے دور بھاگنے میں زیادہ سخت ہو جائیں گے اور اس سے زیادہ ڈریں گے۔ اللہ تعالیٰ: ( فرشتو!) میں تمہیں اس بات پر گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان کو بخش دیا ہے۔ فرشتے: ان میں فلاں آدمی تو خطا کار تھا، وہ کسی ضرورت کے لیے آیا تھا، اس کا مقصود ان کے ساتھ بیٹھنا نہیں تھا (تو اسے کیسے بخش دیا گیا)؟ اللہ تعالیٰ: وہ ایسی قوم ہیں کہ ان کا ہم نشین بھی نامراد نہیں ہوتا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی قوم ایسی مجلس میں نہیں بیٹھی جس میں وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہے ہوں مگر انہیں فرشتے گھیر لیتے ہیں، ان کو رحمت ڈھانپ لیتی ہے، ان پر سکینت نازل ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ ان کا ذکر ان لوگوں میں فرماتا ہے جو اس کے پاس ہوتے ہیں۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو لوگ بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے بیٹھتے ہیں، ایک منادی کرنے والا انہیں آسمان سے آواز دیتا ہے: کھڑے ہو جاؤ، تمہیں بخش دیا گیا ہے اور تمہاری برائیوں کو نیکیوں میں کر دیا گیا ہے۔“
|