فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم क़ुरआन की फ़ज़ीलत, दुआएं, अल्लाह की याद और दम करना آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو اور اس کا توڑ۔ انبیا ء و رسل جادو سے متاثر ہو سکتے تھے “ आप ﷺ पर जादू और उस का तोड़ ، नबियों और रसूलों पर जादू किया जा सकता है ”
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک یہودی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر اعتماد کرتے تھے، اس نے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کرنے کے لیے) گرہیں لگائیں اور اس عمل کو ایک انصاری کے کنویں میں رکھ دیا۔ اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ دن (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کے مطابق چھ مہینے) بیمار رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیما رداری کرنے کے لیے دو فرشتے آئے، ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے پاس اور دوسرا ٹانگوں کے پاس بیٹھ گیا۔ ایک نے دوسرے سے پوچھا: کیا تجھے علم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا تکلیف ہے؟ اس نے جواب دیا: فلاں (یہودی)، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا کرتا تھا، نے گرہیں لگائیں اور فلاں انصاری کے کنویں میں اپنا عمل رکھ دیا، اگر وہ گرہیں لانے کے لیے کسی آدمی کو وہاں بھیجا جائے تو وہ کنویں کے پانی کو زرد پائے گا۔ جبریل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) لے کر تشریف لائے اور کہا: فلاں یہودی نے آپ پر جادو کیا ہے اور جادو کا عمل فلاں کنویں میں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی (ایک روایت کے مطابق سیدنا علی رضی اللہ عنہ) کو بھیجا، انہوں کے دیکھا کہ پانی زرد ہو چکا تھا، وہ گرہیں لے کر واپس آ گئے۔ جبریل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ ایک ایک آیت پڑھ کر ایک ایک گرہ کھولتے جائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گرہ کھولی، پھر ایک ایک آیت پڑھ کر گرہیں کھولتے گئے، جونہی گرہ کھلتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خفت محسوس کرتے تھے، بالآخر صحت یاب ہو گئے اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کھڑے ہوئے، گویا کہ (رسیوں میں جکڑے ہوئے تھے) اور رسیاں کھول کر آزاد کر دیا ہو۔ وہی (یہودی جادوگر) اس وقوعہ کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا تھا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سامنے کسی چیز کا ذکر نہیں کیا اور نہ اسے کبھی ڈانٹ ڈپٹ کی، یہاں تک کہ وہ مر گیا۔
|