سنن ترمذي
كتاب اللباس
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
28. باب مَا جَاءَ فِي الْقُمُصِ
باب: قمیص کا بیان۔
حدیث نمبر: 1765
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَجَّاجِ الصَّوَّافُ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ بْنِ السَّكَنِ الْأَنْصَارِيَّةِ، قَالَتْ: " كَانَ كُمُّ يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الرُّسْغِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.
اسماء بنت یزید بن سکن انصاریہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کے بازو کی آستین کلائی
(پہنچوں) تک ہوتی تھی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ اللباس 3 (4027)، (تحفة الأشراف: 15765) (ضعیف) (اس کے راوی شہر بن حوشب حافظہ کے بہت کمزور ہیں اس لیے ان سے بہت وہم ہو جاتا تھا)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف مختصر الشمائل (47) ، الضعيفة (3457) //، ضعيف أبي داود (870 / 4027) ، ضعيف الجامع الصغير (4479) //
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1765 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1765
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(اس کے راوی شہر بن حوشب حافظہ کے بہت کمزور ہیں اس لیے ان سے بہت وہم ہوجاتا تھا)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1765