كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب 999. (48) بَابُ ذِكْرِ دُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْأَئِمَّةِ بِالرَّشَادِ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اماموں کے لئے رشد و ہدایت کی دعا کرنے کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”امام (نماز کا) ضامن ہے اور مؤذن (اذان کے درست وقت کا) امانت دار ہے۔ «اَرْشَدَ اللهُ الأ ئِمّةَ، وَغَفَرَ لِلْمَؤَذِّنِيْنَ» اے اللہ، ائمہ کو رشد و ہدایت اور مؤذنوں کو بخشش نصیب فرما۔“ یہ جناب اشج کی روایت ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت ابن نمیر نے اعمش سے بیان کی ہے اور اس روایت کو خراب کر دیا ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
امام صاحب نے ابن نمیر کی سند سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت بیان کی ہے، وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
تخریج الحدیث:
امام صاحب نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کی ایک اور سند بیان کی ہے، مگر اس میں اعمش کا ذکر موجود نہیں ہے۔
تخریج الحدیث:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” مؤذن امانت دار ہیں اور ائمہ ضامن ہیں۔ «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمَؤَذِّنِيْنَ، وَسَدِّدِ اْلأ ئِمّةَ» اے اللہ، مؤذنوں کی بخشش فرما اور ائمہ کو راہ راست پر چلا۔“ تین مرتبہ دعا فرمائی۔ یہ الفاظ علی بن حجر کی روایت کے ہیں اور حسین بن حسن کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ «اَرْشَدَ اللهُ الأ ئِمّةَ، وَغَفَرَ لِلْمَؤَذِّنِيْنَ» ”اللہ تعالیٰ ائمہ کو رشد و ہدایت سے نوازے اور مؤذنوں کی مغفرت فرمائے۔“ یہ روایت محمد بن ابی صالح نے اپنے والد صالح کے واسطے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «وَعَفَا عَنِ الْمَؤَذِّن» ”اللہ تعالیٰ مؤذن کو معاف فرمائے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اعمش راوی، محمد بن ابی صالح جیسے دو سو راویوں سے بڑھ کر حافظے اور اتقان والے ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح
|