صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ
کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب
992. (41) بَابُ النَّهْيِ عَنْ إِمَامَةِ الزَّائِرِ
ملاقات کے لئے آنے والے شخص کی امامت ممنوع ہے
حدیث نمبر: 1520
Save to word اعراب
انا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا ابان بن يزيد ، عن بديل العقيلي ، حدثني ابو عطية رجل منا، وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع ، عن ابان بن يزيد العطار ، عن بديل بن ميسرة العقيلي ، عن رجل منهم يكنى ابا عطية ، وهذا حديث الدورقي، قال: اتانا مالك بن الحويرث ، فحضرت الصلاة، فقيل له: تقدم، قال: ليؤمكم رجل منكم، فلما صلوا، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا زار الرجل القوم فلا يؤمهم، وليؤمهم رجل منهم" . وفي حديث وكيع، قال:" ليتقدم بعضكم، حتى احدثكم لم لا اتقدم"أنا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ بُدَيْلٍ الْعُقَيْلِيِّ ، حَدَّثَنِي أَبُو عَطِيَّةَ رَجُلٌ مِنَّا، وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ يَزِيدَ الْعَطَّارِ ، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ يُكْنَى أَبَا عَطِيَّةَ ، وَهَذَا حَدِيثُ الدَّوْرَقِيِّ، قَالَ: أَتَانَا مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ ، فَحَضَرَتِ الصَّلاةُ، فَقِيلَ لَهُ: تَقَدَّمْ، قَالَ: لِيَؤُمَّكُمْ رَجُلٌ مِنْكُمْ، فَلَمَّا صَلَّوْا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا زَارَ الرَّجُلُ الْقَوْمَ فَلا يَؤُمَّهُمْ، وَلْيَؤُمَّهُمْ رَجُلٌ مِنْهُمْ" . وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ، قَالَ:" لِيَتَقَدَّمْ بَعْضُكُمْ، حَتَّى أُحَدِّثَكُمْ لِمَ لا أَتَقَدَّمُ"
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ ہمارے پاس تشریف لائے تو نماز کا وقت ہو گیا۔ اُن سے عرض کی گئی کہ آگے بڑھیں (اور جماعت کرا دیں)۔ اُنہوں نے فرمایا کہ تم ہی میں سے کسی شخص کو جماعت کرانی چاہیے۔ جب اُنہوں نے نماز ادا کر لی تو فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جب کوئی شخص کسی قوم کی ملاقات کے لئے جائے تو وہ اُنہیں امامت نہ کرائے، اُن ہی میں سے کسی شخص کو اُن کی امامت کرانی چاہئے۔ جناب وکیع کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص آگے بڑھے (اور جماعت کرائے) میں تمہیں بتاؤں گا کہ میں آگے کیوں نہیں بڑھا۔

تخریج الحدیث: حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.