صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ
کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب
984. (33) بَابُ إِمَامَةِ الْمَوْلَى الْقُرَشِيِّ إِذَا كَانَ الْمَوْلَى أَكْثَرَ جَمْعًا لِلْقُرْآنِ.
جب آزاد کردہ غلام کو زیادہ قرآن مجید یاد ہو تو وہ قریشی شخص کو امامت کرائے گا۔
حدیث نمبر: Q1511
Save to word اعراب
خبر النبي صلى الله عليه وسلم: يؤمهم اقرؤهم لكتاب الله دلالة على ان المولى إذا كان اقرا من القرشي فهو احق بالإمامة. خَبَرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَؤُمُّهُمْ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللَّهِ دَلَالَةٌ عَلَى أَنَّ الْمَوْلَى إِذَا كَانَ أَقْرَأَ مِنَ الْقُرَشِيِّ فَهُوَ أَحَقُّ بِالْإِمَامَةِ.
اس سلسلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث: لوگوں کی امامت وہ کرائے گا جو ان میں قرآن مجید کا بڑا قاری ہو اس بات کی دلیل ہے کہ آزاد کردہ غلام جب قریشی شخص سے قرآن مجید کا زیادہ ماہر اور قاری ہو تو امامت کا زیادہ حق دار ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1511
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ مہاجرین جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو وہ قباء کی ایک جانب فروکش ہوئے۔ نماز کا وقت ہوا تو سیدنا ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام سیدنا سالم رضی اللہ عنہ نے انہیں امامت کرائی۔ کیونکہ انہیں سب سے زیادہ قرآن یاد تھا۔ اُن مہاجرین میں سیدنا عمر بن خطاب اور ابوسلمہ بن عبدالاسد رضی اللہ عنہما جیسے (جلیل القدر) صحابہ بھی موجود تھے۔ یہ حدیث احمد بن سنان کی ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.