كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب 981. (30) بَابُ ذِكْرِ أَحَقِّ النَّاسِ بِالْإِمَامَةِ. لوگوں میں امامت کے زیادہ حق دار شخص کا بیان
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کو امامت وہ شخص کرائے گا جو اُن میں سب سے زیادہ قرآن مجید پڑھنے والا ہو۔ اگر وہ قرآن مجید کے پڑھنے میں برابر ہوں تو سنت نبوی کو زیادہ جاننے والا امامت کرائے گا۔ اگر وہ سنت کے علم میں برابر ہوں، تو ان میں سے پہلے ہجرت کرنے والا امامت کرائے گا اور اگر وہ ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو ان میں سے عمر میں بڑا شخص امامت کرائے گا۔“ یہ حدیث ابومعاویہ کی ہے۔ شعبہ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: ”ان کی امامت اللہ کی کتاب کو زیادہ پڑھنے والا اور عالم کرائے گا اور قراءت میں مقدم شخص کرائے گا۔“ ان کی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں: ”سنت کو زیادہ جاننے والا امامت کرائے گا۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب تین افراد ہوں تو ان میں سے ایک انہیں امامت کرائے اور ان میں سے امامت کا زیادہ حق دار وہ شخص ہے جو قرآن کو زیادہ پڑھنے اور جاننے والا ہو۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|