كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب 970. (19) بَابُ ذِكْرِ كَتَبَةِ الصَّدَقَةِ بِالْمَشْيِ إِلَى الصَّلَاةِ نماز کی طرف چل کر جانے کو صدقہ لکھا جانے کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمام نفوس پر ہر اس دن میں صدقہ فرض کر دیا گیا جس میں سورج طلوع ہوتا ہے۔ اور اس میں ایک یہ بھی ہے کہ تم دو افراد کے درمیان عدل و انصاف کرو یہ صدقہ ہے۔ اور تم آدمی کو اُس کی سواری پر سوار ہونے میں مدد دو تو یہ بھی صدقہ ہوگا تم راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹادو تو یہ بھی صدقہ ہوگا۔ اس میں سے یہ بھی ہے کہ تم کسی آدمی کو اُس کی سواری پر سوار کرنے اور اُس کا سامان اُس پر لادنے میں مدد دو تو یہ بھی صد قہ ہو گا۔ پاکیزہ بول بولنا بھی صدقہ ہے۔ اور نماز کے لئے چل کر جانے والے تیرا ہر قدم صدقہ ہے۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پاکیزہ بول بھی صد قہ ہے اور ہر وہ قدم جو تم چل کر نماز کے لئے جاتے ہو وہ بھی صدقہ ہے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|