صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ
کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب
952. (1) بَابُ فَضْلِ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ عَلَى صَلَاةِ الْفَذِّ
تنہا آدمی کے نماز پر باجماعت نماز ادا کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 1470
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، نا يحيى بن سعيد ، ومحمد بن جعفر ، قالا: حدثنا شعبة ، عن قتادة وعقبة بن وساج ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله بن مسعود ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة الرجل في الجميع تفضل على صلاته وحده بخمس وعشرين" ، قال ابو بكر: حدثناه ابو قدامة ، نا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، نحوه، قال ابو بكر: وهذه اللفظة من الجنس الذي اعلمت في كتاب الإيمان، ان العرب قد تذكر العدد للشيء ذي الاجزاء والشعب من غير ان تريد نفيا لما زاد على ذلك العدد، ولم يرد النبي صلى الله عليه وسلم، بقوله:" خمسا وعشرين"، انها لا تفضل باكثر من هذا العدد، والدليل على صحة ما تاولتنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ وَعُقْبَةُ بْنُ وَسَّاجٍ ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلاةُ الرَّجُلِ فِي الْجَمِيعِ تَفْضُلُ عَلَى صَلاتِهِ وَحْدَهُ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَاهُ أَبُو قُدَامَةَ ، نَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، نَحْوَهُ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَهَذِهِ اللَّفْظَةُ مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي أَعْلَمْتُ فِي كِتَابِ الإِيمَانِ، أَنَّ الْعَرَبَ قَدْ تَذْكُرُ الْعَدَدَ لِلشَّيْءِ ذِي الأَجْزَاءِ وَالشُّعَبِ مِنْ غَيْرِ أَنْ تُرِيدَ نَفْيًا لِمَا زَادَ عَلَى ذَلِكَ الْعَدَدِ، وَلَمْ يُرِدِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِقَوْلِهِ:" خَمْسًا وَعِشْرِينَ"، أَنَّهَا لا تَفْضُلُ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا الْعَدَدِ، وَالدَّلِيلُ عَلَى صِحَّةِ مَا تَأَوَّلْتُ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی کی جماعت کے ساتھ نماز کی ادائیگی، اُس کی تنہا نماز سے پچیس گنا فضیلت والی ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ اس جنس سے تعلق رکھتے ہیں جس کے متعلق میں کتاب الایمان میں بیان کرچکا ہوں کہ عرب جب کسی اجزاء اور شاخوں والی چیز کا عدد بیان کرتے ہیں تو اس سے اُن کی مراد اس عدد سے زائد کی نفی کرنا نہیں ہوتا۔ لہٰذا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان پچیس گنا سے آپ کی مراد یہ نہیں کہ باجماعت نماز کا ثواب اس سے زیادہ نہیں ہوسکتا۔ ہماری اس تاویل وتفسیر کی دلیل درج ذیل حدیث ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1471
Save to word اعراب
ان محمد بن بشار ، ويحيى بن حكيم ، حدثانا، حدثنا عبد الوهاب بن عبد المجيد ، حدثنا عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة الرجل في الجميع تفضل على صلاته وحده سبعا وعشرين درجة" ، نا بندار ، نا يحيى ، نا عبيد الله ، اخبرني نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثلهأَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ بَشَّارٍ ، وَيَحْيَى بْنَ حَكِيمٍ ، حَدَّثَانَا، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلاةُ الرَّجُلِ فِي الْجَمِيعِ تَفْضُلُ عَلَى صَلاتِهِ وَحْدَهُ سَبْعًا وَعِشْرِينَ دَرَجَةً" ، نَا بُنْدَارٌ ، نَا يَحْيَى ، نَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی کی جماعت کے ساتھ نماز کی ادائیگی اُس کی تنہا نماز کی ادائیگی سے ستائیس گنا فضیلت رکھتی ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.