صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ
کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب
957. (6) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ مَا كَثُرَ مِنَ الْعَدَدِ فِي الصَّلَاةِ جَمَاعَةً كَانَتِ الصَّلَاةُ أَفْضَلَ
اس بات کا بیان کہ نماز باجماعت میں جتنے لوگ زیادہ ہوں گے، وہ اتنی ہی افضل ہوگی
حدیث نمبر: 1476
Save to word اعراب
نا محمد بن عبد الله بن المبارك المخرمي ، حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا زهير ، عن ابي إسحاق ، عن عبد الله بن ابي بصير ، عن ابيه ، قال: قدمت المدينة فلقيت ابي بن كعب، فقلت: يا ابا المنذر ، حدثني اعجب حديث سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: صلى لنا او صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة الفجر، ثم التفت، فقال:" اشاهد فلان؟" قلنا: لا، ولم يشهد الصلاة، قال:" اشاهد فلان؟" قلنا: لا، ولم يشهد الصلاة، فقال:" إن اثقل الصلاة على المنافقين صلاة العشاء وصلاة الفجر، ولو يعلمون ما فيهما لاتوهما ولو حبوا، إن صف المقدم على مثل صف الملائكة، ولو تعلمون فضيلته لابتدرتموه، وإن صلاتك مع رجل اربى من صلاتك وحدك، وصلاتك مع رجلين اربى من صلاتك مع رجل، وما كان اكثر فهو احب إلى الله" . قال ابو بكر: ورواه شعبة، والثوري، عن ابي إسحاق، عن عبد الله بن بصير، عن ابي بن كعب، ولم يقولا عن ابيهنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَصِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَدِمَتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيتُ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا الْمُنْذِرِ ، حَدَّثَنِي أَعْجَبَ حَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: صَلَّى لَنَا أَوْ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الْفَجْرِ، ثُمَّ الْتَفَتَ، فَقَالَ:" أَشَاهِدٌ فُلانٌ؟" قُلْنَا: لا، وَلَمْ يَشْهَدِ الصَّلاةَ، قَالَ:" أَشَاهِدٌ فُلانٌ؟" قُلْنَا: لا، وَلَمْ يَشْهَدِ الصَّلاةُ، فَقَالَ:" إِنَّ أَثْقَلَ الصَّلاةِ عَلَى الْمُنَافِقِينَ صَلاةُ الْعِشَاءِ وَصَلاةُ الْفَجْرِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا، إِنَّ صَفَّ الْمُقَدَّمِ عَلَى مِثْلِ صَفِّ الْمَلائِكَةِ، وَلَوْ تَعْلَمُونَ فَضِيلَتَهُ لابْتَدَرْتُمُوهُ، وَإِنَّ صَلاتَكَ مَعَ رَجُلٍ أَرْبَى مِنْ صَلاتِكَ وَحْدَكَ، وَصَلاتُكَ مَعَ رَجُلَيْنِ أَرْبَى مِنْ صَلاتِكَ مَعَ رَجُلٍ، وَمَا كَانَ أَكْثَرَ فَهُوَ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَرَوَاهُ شُعْبَةُ، وَالثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَصِيرٍ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، وَلَمْ يَقُولا عَنْ أَبِيهِ
جناب ابوبصیر بیان کرتے ہیں کہ میں مدینہ منوّرہ آیا تو میں سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے ملا اور عرض کی کہ اے ابومنذر مجھے کوئی ایسی پسندیدہ ترین حدیث بیان کریں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔ تو اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز فجر پڑھائی، پھر ہماری طرف متوجہ ہوکر پوچھا: کیا فلاں شخص موجود ہے؟ ہم نے جواب دیا کہ نہیں، اور وہ نماز میں حاضر نہیں ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا فلاں شخص حاضر ہوا ہے؟ ہم نے جواب دیا کہ نہیں، اور وہ نماز میں حاضرنہیں ہواتھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ منافقین پر سب سے بھاری نماز، نمازعشاء اور نماز فجر ہے۔ اور اگر وہ ان دونوں کے اجر وثواب کو جان لیں تو وہ ان میں ضرور حاضر ہوں اگرچہ اُنہیں گھٹنوں کے بل گھسٹ کرآنا پڑے، بیشک پہلی صف فرشتوں کی صف جیسی (فضیلت والی) ہے۔ اور اگر تمہیں اس کی فضیلت معلوم ہو جائے تو تم اس کے لئے دوڑتے ہوئے آؤ۔ اور یقیناًً تمہاری ایک ساتھی کے ساتھ نماز تمہارے اکیلے کی نماز سے بہتر ہے۔ اور تمھارا دو آدمیوں کے ساتھ مل کر نماز پڑھنا ایک آدمی کے ساتھ مل کر نماز پڑھنے سے افضل و بہتر ہے۔ اور جو نماز زیادہ تعداد والی ہوگی تو وہ اللہ تعالیٰ کو اتنی ہی زیادہ محبوب ہوگی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1477
Save to word اعراب
سید نا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی اور پوچھا: کیا فلاں آدمی حاضر ہے؟ آگے بقیہ حدیث بیان کی جس کے آخر میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (نماز میں) جتنے آدمی زیادہ ہوں گے اتنی ہی اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہو گی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.