اخبرنا وکیع، نا سفیان،عن العلاء بن ابی العباس،عن ابی الطفیل، عن ابن عباس قال: کنا نسمی زمزم شباعة، ونزعم انها نعم العون علی العیال.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا سُفْیَانُ،عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ اَبِی الْعَبَّاسِ،عَنْ اَبِی الطُّفَیْلِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کُنَّا نُسَمِّی زَمْزَمَ شَبَاعَةَ، وَنَزْعَمُ اَنَّهَا نِعْمَ الْعَوْنِ عَلَی الْعَیَالِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: ہم آب زم زم کو شباعہ (سیر کر دینے والا) کہا کرتے تھے، اور ہم کہتے تھے کہ وہ اہل و عیال پر بہترین مددگار ہے۔