كتاب الأدب کتاب: اسلامی آداب و اخلاق 46. بَابُ: إِطْفَاءِ النَّارِ عِنْدَ الْمَبِيتِ باب: رات کو سوتے وقت آگ بجھا دینے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم سونے لگو تو اپنے گھروں میں (جلتی ہوئی) آگ مت چھوڑو“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الاستئذان 49 (6293)، صحیح مسلم/الأشربة 21 (2015)، سنن ابی داود/الأدب 173 (5246)، سنن الترمذی/الأطعمة 15 (1813)، (تحفة الأشراف: 6814)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/7، 44) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ آگ چراغ کی شکل میں ہو یا سردیوں میں گرمی حاصل کرنے کی انگیٹھیاں، اور ہیٹر یا گیس کے سلنڈر ہوں تجربات و مشاہدات سے واضح ہے کہ ان کو جلتا ہوا چھوڑ کر سونا نہایت خطرناک ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مدینہ کا ایک گھر لوگوں سمیت جل گیا جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ بیان کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک آگ تمہاری دشمن ہے، لہٰذا جب تم سونے لگو، تو آگ بجھا دیا کرو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الاستئذان 49 (6294)، صحیح مسلم/الأشربة 12 (2016)، (تحفة الأشراف: 9048)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/399) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بہت سی باتوں کا حکم دیا، اور بہت سی باتوں سے منع فرمایا: (ان میں سے ایک بات یہ بھی ہے کہ) آپ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم (سوتے وقت) چراغ بجھا دیا کریں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2794)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الاستئذان 49 (6295)، صحیح مسلم/الأشربة 12 (2013)، سنن ابی داود/الأشربة 22 (3731) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|