كتاب النكاح کتاب: نکاح کے احکام و مسائل 23. بَابُ: تَهْنِئَةِ النِّكَاحِ باب: نکاح پر مبارک باد دینے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب شادی کی مبارکباد دیتے تو فرماتے: «بارك الله لكم وبارك عليكم وجمع بينكما في خير» ”اللہ تم کو برکت دے، اور اس برکت کو قائم و دائم رکھے، اور تم دونوں میں خیر پر اتفاق رکھے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/النکاح 37 (2130)، سنن الترمذی/النکاح 7 (1091)، (تحفة الأشراف: 12698)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/ 381)، سنن الدارمی/النکاح 6 (2219) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عقیل بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے قبیلہ بنی جشم کی ایک عورت سے شادی کی، تو لوگوں نے (جاہلیت کے دستور کے مطابق) یوں کہا: «بالرفاء والبنين» ”میاں بیوی میں اتفاق رہے اور لڑکے پیدا ہوں“ تو آپ نے کہا: اس طرح مت کہو، بلکہ وہ کہو، جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللهم بارك لهم وبارك عليهم» ”اے اللہ! ان کو برکت دے اور اس برکت کو قائم و دائم رکھ“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10014)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/النکاح 73 (3373)، مسند احمد (1/201، 3/ 451) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|