كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان The Book of Greetings 31. باب التَّدَاوِي بِسَقْيِ الْعَسَلِ: باب: شہد کو بطور دوا استعمال کرنے کا بیان۔ Chapter: Treating Sickness With A Drink Of Honey حدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن بشار ، واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن ابي المتوكل ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إن اخي استطلق بطنه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اسقه عسلا "، فسقاه ثم جاءه، فقال: إني سقيته عسلا فلم يزده إلا استطلاقا، فقال له ثلاث مرات، ثم جاء الرابعة، فقال: " اسقه عسلا "، فقال: لقد سقيته فلم يزده إلا استطلاقا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صدق الله وكذب بطن اخيك "، فسقاه فبرا.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَة ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قال: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اسْقِهِ عَسَلًا "، فَسَقَاهُ ثُمَّ جَاءَهُ، فَقَالَ: إِنِّي سَقَيْتُهُ عَسَلًا فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ لَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ جَاءَ الرَّابِعَةَ، فَقَالَ: " اسْقِهِ عَسَلًا "، فَقَالَ: لَقَدْ سَقَيْتُهُ فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ "، فَسَقَاهُ فَبَرَأَ. شعبہ نے قتادہ سے، انھوں نے ابو متوکل سے، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کی: میرے بھا ئی کا پیٹ چل پڑا ہے (دست لگ گئے۔ہیں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "اس کو شہد پلا ؤ۔اس نے اسے شہد پلا یا، وہ پھر آیا اور کہا: میں نے اسے شہد پلا یاہے، اس سے (دستوں کی تیزی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار اس سے وہی فرما یا (شہد پلاؤ) جب وہ چوتھی بار آیاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اسے شہد پلاؤ۔"اس نے کہا: میں نے اسے شہد پلا یا ہے اس سے دستوں میں اضافے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: "اللہ نے سچ فر مایا ہے (کہ شہد میں شفا ہے) اور تمھا رے بھا ئی کا پیٹ جھوٹ بول رہا ہے۔"اس نے اسے (اور) شہد پلا یا وہ تندرست ہو گیا۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہنے لگا، میرے بھائی کا پیٹ کھل گیا ہے، یعنی اس کو دست لگ گئے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے شہد پلاؤ“ اس نے اسے شہد پلایا، پھر آپ کے پاس آ کر کہنے لگا، میں نے شہد پلایا ہے، مگر اس کے اسہال میں اضافہ ہو گیا ہے، آپ نے اسے تین دفعہ یہی حکم دیا، پھر چوتھی دفعہ آیا تو آپ نے فرمایا: ”اسے شہد پلاؤ“ اس نے کہا، میں اسے پلا چکا ہوں، اس سے اسہال میں اضافہ ہوا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے سچ فرمایا اور تیرے بھائی کے پیٹ نے جھوٹ کہا۔“ اس نے پھر پلایا تو وہ تندرست ہو گیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سعید نے قتادہ سے انھوں نے ابو متوکل ناجی سے، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھا ئی کا پیٹ خراب ہو گیا ہے، آپ نے فرمایا: " اس کو شہد پلا ؤ۔" (آگے) شعبہ کی حدیث کے ہم معنی روایت ہے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا، میرے بھائی کا معدہ خراب ہو گیا ہے تو آپ نے فرمایا: ”اسے شہد پلاؤ“ آگے مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|