كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان The Book of Greetings 38. باب اسْتِحْبَابِ قَتْلِ الْوَزَغِ: باب: گرگٹ مارنا مستحب ہے۔ Chapter: It Is Recommended To Kill Geckos ابو بکر بن ابی شیبہ عمر وناقد اسحٰق بن ابرا ہیم اور ابن ابی عمر نے ہمیں حدیث بیان کی، اسحٰق نے کہا: ہمیں خبر دی جبکہ دیگر نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی، سفیان بن عیینہ نے عبد الحمید بن جبیربن شیبہ سے، انھوں نے سعید بن مسیب سے، انھوں نے ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں چھپکلیوں کو مارڈالنے کا حکم دیا۔ ابن شعبہ کی روایت میں " (ان کا حکم دیا" کے بجا ئے صرف) "حکم دیا"ہے۔ حضرت ام شریک رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے گرگٹ مارنے کا حکم دیا اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے، آپ نے حکم دیا، مارنے کا لفظ نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوطاہر نے کہا: ہمیں ابن وہب نے بتا یا کہا، مجھے ابن جریج نے خبرد۔اور محمد بن احمد بن ابی خلف نے کہا: ہمیں روح نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث سنائی۔اور عبد بن حمید نے کہا: ہمیں محمد بن بکر نے بتا یا، کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی، کہا: مجھے عبد الحمید بن ام شریک رضی اللہ عنہا نے بتا یا کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے چھپکلی کو مارنے کے متعلق آپ کا حکم پو چھا تو آپ نے اسے ماردینے کا حکم دیا۔ام شریک رضی اللہ عنہا بنو عامر بن لؤی کی ایک خاتون تھیں (محمد بن احمد) بن ابی خلف اور عبد بن حمید کی حدیث کے الفا ظ ایک ہیں اور ابن وہب کی حدیث اس سے قریب ہے۔ حضرت ام شریک رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے گرگٹ مارنے کے بارے میں دریافت کیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا، ام شریک رضی اللہ تعالی عنہا بنو عامر بن لؤی کی عورتوں میں سے ایک ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عامر بن سعد نے اپنے والد (حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چھپکلی کو مار دینے کا حکم دیا اور اس کا نام چھوٹی فاسق رکھا۔ حضرت عامر بن سعد اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کو قتل کرنے کا حکم دیا اور اس کو فویسق (چھوٹا فاسق) کا نام دیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو طا ہر اور حرملہ نے کہا: ہمیں ابن وہب نے خبر دی، کہا: مجھے یو نس نے زہری سے، انھوں نے عروہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چھپکلی کو فویسق (چھوٹی فاسق) کہا حرملہ نے (اپنی) روایت میں یہ اضافہ کیا: (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کو قتل کرنے کا حکم نہیں سنا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کو فُوَيسق کہا اور حرملہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے قتل کا حکم نہیں سنا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قتل وزغة في اول ضربة، فله كذا وكذا حسنة، ومن قتلها في الضربة الثانية، فله كذا وكذا حسنة لدون الاولى، وإن قتلها في الضربة الثالثة، فله كذا وكذا حسنة لدون الثانية ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَتَلَ وَزَغَةً فِي أَوَّلِ ضَرْبَةٍ، فَلَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً، وَمَنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّانِيَةِ، فَلَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً لِدُونِ الْأُولَى، وَإِنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّالِثَةِ، فَلَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً لِدُونِ الثَّانِيَةِ ". خالد بن عبد اللہ نے سہیل سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے پہلی ضرب میں چھپکلی کو قتل کر دیا اس کے لیے اتنی اتنی نیکیاں ہیں اور جس نے دوسری ضرب میں مارااس کے لیے اتنی اتنی پہلی سے کم نیکیاں ہیں اور اگر تیسری ضرب سے ماراتو اتنی اتنی نیکیاں ہیں دوسری سے کم (بتا ئیں۔) " حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے گرگٹ پہلی چوٹ سے مار ڈالا، اس کو اتنی اتنی نیکیاں ملیں گی اور جس نے اس کو دوسری چوٹ سے مارا تو اس کو اتنی اتنی نیکیاں ملیں گی، پہلے سے کم اور جس نے اس کو تیسری چوٹ سے مارا تو اس کو اتنی اتنی نیکیاں ملیں گی، دوسری سے کم۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو عوانہ جریر، اسماعیل بن زکریا اور سفیان سب نے سہیل سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، جس طرح سہیل سے خالد کی روایت ہے سوائے اکیلے جریر کے انھوں نے اپنی روایت کردہ حدیث میں کہا: "جس نے چھپکلی کو پہلی ضرب میں مار دیا اس کے لیے سو نیکیاں لکھی گئیں۔دوسری ضرب میں اس سے کم اور تیسری ضرب میں اس سے کم، " امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، صرف جریر کی روایت میں یہ ہے، ”جس نے گرگٹ کو پہلی مار سے مارا، اس کے لیے سو نیکیاں لکھی جائیں گی اور دوسری میں اس سے کم اور تیسری میں اس سے بھی کم۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن صباح نے کہا: ہمیں اسماعیل بن زکریا نے سہیل سے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: مجھے میری بہن (سودہ بنت ابو صالح رضی اللہ عنہا) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " پہلی ضرب میں سترنیکیاں ہیں۔" امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلی مار کی صورت میں ستر نیکیاں ملیں گی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|