صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
18. باب السَّمِّ:
باب: زہر کا بیان۔
Chapter: Poison
حدیث نمبر: 5705
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن حبيب الحارثي ، حدثنا خالد بن الحارث ، حدثنا شعبة ، عن هشام بن زيد ، عن انس ، ان امراة يهودية اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم بشاة مسمومة، فاكل منها، فجيء بها إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فسالها عن ذلك، فقالت: اردت لاقتلك، قال: " ما كان الله ليسلطك على ذاك "، قال او قال علي: قال: قالوا: الا نقتلها، قال: لا، قال: فما زلت اعرفها في لهوات رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ امْرَأَةً يَهُودِيَّةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ مَسْمُومَةٍ، فَأَكَلَ مِنْهَا، فَجِيءَ بِهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَتْ: أَرَدْتُ لِأَقْتُلَكَ، قَالَ: " مَا كَانَ اللَّهُ لِيُسَلِّطَكِ عَلَى ذَاكِ "، قَالَ أَوَ قَالَ عَلَيَّ: قَالَ: قَالُوا: أَلَا نَقْتُلُهَا، قَالَ: لَا، قَالَ: فَمَا زِلْتُ أَعْرِفُهَا فِي لَهَوَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
خالد بن حارث نے کہا: ہمیں شعبہ نے ہشام بن زید سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک یہودی عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک زہر آلود (پکی ہوئی) بکری لے کر آئی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کچھ (گوشت کھایا) (آپ کو اس کے زہر آلود ہونے کاپتہ چل گیا) تو اس عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایاگیا، آپ نے اس عورت سے اس (زہر) کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا: (نعوذ باللہ!) میں آپ کو قتل کرنا چاہتی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کرے گا کہ تمھیں اس بات پر تسلط (اختیار) دے دے۔"انھوں (انس رضی اللہ عنہ) نےکہا: یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (تمھیں) مجھ پر (تسلط دے دے۔) "انھوں (انس رضی اللہ عنہ) نے کہا: صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: کیا ہم اسے قتل نہ کردیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "نہیں۔"انھوں (انس رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ) نے کہا: تو میں اب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےدہن مبارک کے اندرونی حصے میں اسکے اثرات کو پہچانتاہوں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودن، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک زہر آلودہ بکری لائی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کھا لیا تو اس عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا گیا اور آپ نے اس سے اس کا سبب پوچھا؟ اس نے کہا، میں آپ کو قتل کرنا چاہتی تھی، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ایسے نہیں ہے کہ تجھے اس کی قدرت دیتا یا مجھ پر قدرت دیتا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا، کیا ہم اسے قتل نہ کر دیں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، میں ہمیشہ اس کے اثرات آپ کے کوے میں پاتا رہا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5706
Save to word اعراب
وحدثنا هارون بن عبد الله ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا شعبة ، سمعت هشام بن زيد ، سمعت انس بن مالك يحدث، ان يهودية جعلت سما في لحم ثم اتت به رسول الله صلى الله عليه وسلم، بنحو حديث خالد.وحدثنا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ زَيْدٍ ، سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ، أَنَّ يَهُودِيَّةً جَعَلَتْ سَمًّا فِي لَحْمٍ ثُمَّ أَتَتْ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِ حَدِيثِ خَالِدٍ.
روح بن عبادہ نےکہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے ہشام بن زید سے سنا، انھوں نےکہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ حدیث بیان کررہے تھے کہ ایک یہودی عورت نے گوشت میں زہرملادیا اور پھر اس (گوشت) کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س لے آئی، جس طرح خالد (بن حارث) کی حدیث ہے۔
امام صاحب کے ایک اور استاد مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں کہ ایک یہودن نے گوشت میں زہر ڈالا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کر دیا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.