كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان The Book of Greetings 25. باب التَّعَوُّذِ مِنْ شَيْطَانِ الْوَسْوَسَةِ فِي الصَّلاَةِ: باب: نماز میں شیطان کے وسوسہ سے پناہ مانگنے کے بارے میں۔ Chapter: Seeking Refuge With Allah From The Devil Who Whispers During Prayer حدثنا يحيي بن خلف الباهلي ، حدثنا عبد الاعلى ، عن سعيد الجريري ، عن ابي العلاء ، ان عثمان بن ابي العاص ، اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن الشيطان قد حال بيني وبين صلاتي وقراءتي يلبسها علي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ذاك شيطان يقال له خنزب، فإذا احسسته فتعوذ بالله منه، واتفل على يسارك ثلاثا "، قال: ففعلت ذلك فاذهبه الله عني.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ خَلَفٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ ، أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بَيْنِي وَبَيْنَ صَلَاتِي وَقِرَاءَتِي يَلْبِسُهَا عَلَيَّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ذَاكَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خَنْزَبٌ، فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ، وَاتْفِلْ عَلَى يَسَارِكَ ثَلَاثًا "، قَالَ: فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي. عبدالاعلیٰ نے سعید جریری سے، انھوں نے ابو علاء سے روایت کی کہ سیدنا عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ! شیطان میری نماز میں حائل ہو جاتا ہے اور مجھے قرآن بھلا دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شیطان کا نام خنزب ہے، جب تجھے اس شیطان کا اثر معلوم ہو تو اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگ اور (نماز کے اندر ہی) بائیں طرف تین بار تھوک لے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے ایسا ہی کیا، پھر اللہ تعالیٰ نے اس شیطان کو مجھ سے دور کر دیا۔ ابو العلاء بیان کرتے ہیں کہ حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے، اے اللہ کے رسول، شیطان میرے اور میری نماز اور میری قراءت میں حائل ہو جاتا ہے اور میری قراءت میں التباس (گڈمڈ) پیدا کر دیتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شیطان خِنزَب کہلاتا ہے، سو جب تو اس کا اثر محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ لو اور تین دفعہ اپنے بائیں جانب تھوک دو۔“ حضرت عثمان کہتے ہیں، میں نے ایسے ہی کہا تو اللہ اس کو مجھ سے دور لے گیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سالم بن نوح اور ابو اسامہ، دونوں نےجریری سے، انھوں نے ابو علااء سے، انھوں نے عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے، پھر اس طرح بیا ن کیا اور سالم بن نوح کی حدیث میں"تین بار" کا لفظ نہیں ہے۔ یہی روایت امام صاحب کو دو اور اساتذہ نے سنائی، لیکن سالم بن نوح کی روایت میں تین دفعہ کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے سعید جریری سے روایت کی، کہا: ہمیں یزید بن عبداللہ بن شخیر نے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !پھر ان کی حدیث کی مانند بیان کیا۔ امام صاحب کے ایک اور استاد یہی روایت سناتے ہیں کہ حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی ؓ بیان کرتے ہیں، میں نے کہا، اے اللہ کے رسول! آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|