كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان The Book of Greetings 15. باب تَحْرِيمِ مُنَاجَاةِ الاِثْنَيْنِ دُونَ الثَّالِثِ بِغَيْرِ رِضَاهُ: باب: تین آدمی ہوں تو ان میں دو چپکے چپکے سرگوشی نہ کریں بغیر تیسرے کی رضا کے۔ Chapter: The Prohibition Of Two People Conversing Privately To The Exclusion Of A Third Without His Consent حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا كان ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون واحد ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قال: قرأت على مالك ، عن نافع ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا كَانَ ثَلَاثَةٌ فَلَا يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ وَاحِدٍ ". مالک نےنافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تین شخص (موجود) ہوں تو ایک کو چھوڑ کر دو آدمی آ پس میں سرگوشی نہ کریں۔" حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تین آدمی بیٹھے ہوں تو ایک کو چھوڑ کر دو باہمی سرگوشی نہ کریں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبیداللہ، لیث بن اسعد، ایوب (سختیانی) اور ایوب بن موسیٰ ان سب نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مالک کی حدیث کے ہم معنی روایت کی۔ امام صاحب کو یہی روایت ان کے نو اساتذہ نے اپنی چھ سندوں سے، نافع ہی کی سند سے سنائی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
منصور نے ابو وائل (شقیق) سے، انھوں نے عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم تین لوگ (ایک ساتھ) ہوتو ایک کو چھوڑ کردو آدمی باہم سرگوشی نہ کریں، یہاں تک کہ تم بہت سے لوگوں میں مل جاؤ، کہیں ایسا نہ ہوکہ یہ (دوکی سرگوشی) اسے غمزدہ کردے۔" امام صاحب کے پاس اساتذہ، تین سندوں سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم تین افراد ہو تو دو، تیسرے کو چھوڑ کر باہمی سرگوشی نہ کرو، حتی کہ لوگوں سے گھل مل جاؤ، اس لیے کہ اس سے اسے غم ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو معاویہ نے اعمش سے، انھوں نے شقیق سے، انھوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"جب تم تین لوگ ہوتو اپنے ساتھی کو چھوڑ کر دو آپس میں سرگوشی نہ کریں کیونکہ یہ چیز اس کو غم زدہ کردے گی۔" حضرت عبداللہ بن رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم تین افراد ہو تو تیسرے کو چھوڑ کر، دو آدمی سرگوشی نہ کریں، کیونکہ اس سے اسے یقینا غم لاحق ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عیسیٰ بن یونس اورسفیان دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ (حدیث بیان کی۔) امام صاحب کے دو اور اساتذہ اپنی اپنی سند سے یہی روایت سناتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|