سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خبردار رہو! کوئی مرد کسی عورت ثیبہ کے پاس رات کو نہ رہے مگر یہ کہ اس عورت کا خاوند ہو یا محرم ہو۔“
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے کہا: ہمیں لیث نے یزید بن ابی حبیب سے خبر دی، انھوں نے ابو الخیر سے، انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"تم (اجنبی) عورتوں کے ہاں جانے سے بچو۔انصار میں سے ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! دیور/جیٹھ کے متعلق آپ کا کیاخیال ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"دیور/جیٹھ تو موت ہے۔"
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔“ تو ایک انصاری آدمی نے دریافت کیا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! دیور کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دیور موت ہے۔“
ابن وہب نے کہا: میں نے لیث بن سعد سے سنا، کہہ رہے تھے: حمو (دیور/جیٹھ) خاوند کابھائی ہے یا خاوند کے رشتہ داروں میں اس جیسا رشتہ رکھنے والا، مثلاً: اس کا چچا زاد وغیرہ۔
امام لیث بن سعد کہتے ہیں، حمو سے مراد خاوند کا بھائی اور اس سے ملتے جلتے خاوند کے رشتہ دار ہیں، مثلاً اس کا چچا زاد وغیرہ۔
عبدالرحمان بن جبیر نے کہا کہ حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے انھیں حدیث سنائی کہ بنو ہاشم کے کچھ لوگ حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کے گھر گئے، پھر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ بھی آگئے، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اس وقت ان کے نکاح میں تھیں۔انھوں نے ان لوگوں کو دیکھا تو انھیں ناگوارگزرا۔انھوں نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی، ساتھ ہی کہا: میں نے خیر کے سواکچھ نہیں دیکھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے (بھی) انھیں (حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کو) اس سے بری قرار دیا ہے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا؛"آج کے بعد کوئی شخص کسی ایسی عورت کے پا س نہ جائے جس کا خاوند گھر پر نہ ہو، الا یہ کہ اس کے ساتھ ایک یا دو لوگ ہوں۔"
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، بنو ہاشم کے کچھ لوگ حضرت اسماء بنت عمیس ؓ کے پاس آئے، پھر ابوبکر صدیق بھی آ گئے اور اسماء ان دنوں ان کی بیوی تھیں، ابوبکر نے ان کو دیکھ کر کراہت محسوس کی اور اس کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا اور کہا، میں نے خیر ہی دیکھی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے اس کو اس (برائی) سے بری رکھا ہے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا: ”آج کے دن کے بعد کوئی آدمی ایسی عورت کے پاس نہ جائے، جس کا خاوند گھر میں موجود نہ ہو، الا یہ کہ اس کے ساتھ ایک دو آدمی ہوں۔“