Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
51. باب الاِعْتِرَاضِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي:
باب: نمازی کے سامنے لیٹنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1144
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " عَدَلْتُمُونَا بِالْكِلَابِ وَالْحُمُرِ، لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَى السَّرِيرِ، فَيَجِيءُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ، فَيُصَلِّي، فَأَكْرَهُ أَنْ أَسْنَحَهُ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيِ السَّرِيرِ، حَتَّى أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي ".
منصور نے ابراہیم (نخعی) سے، انہوں نے اسود سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے فرمایا: تم نے ہمیں کتوں اورگدھوں کے برابر کر دیا ہے، حالانکہ میں نے اپنے آپ کو (اس طرح) دیکھا ہے کہ میں چار پائی پر لیٹی ہوتی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور چارپائی کے وسط میں کھڑے ہو کر نماز پڑھتے، میں آپ کے سامنے ہونا پسند نہ کرتی، اس لیے میں چار پائی کے پایوں کی طرف سے کھسکتی یہاں تک کہ اپنے لحاف سے نکل جاتی۔
حضرت اسود بیان کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا، تم نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کردیا ہے حالانکہ میں نے آپ کو اس حالت میں پایا ہے کہ میں چارپائی پر لیٹی ہوتی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور چارپائی کے درمیان نماز پڑھتے میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ظاہر ہونا ناپسند کرتی تو میں چارپائی کے پایوں سے کھسک کر، اپنے لحاف سے نکل جاتی۔