كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْأَذْكَارِ اذکار کا بیان جنّت میں درخت لگانے کی تسبیح کا بیان
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے ابراہیم الخلیل علیہ السلام کو اس رات دیکھا جس میں مجھے اسراء کرایا گیا، تو انہوں نے کہا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اپنی امّت کو میری طرف سے سلام کہو، اور انہیں بتاؤ کہ جنّت عمدہ مٹی کی ہے، میٹھے پانی والی ہے، مگر وہ کھلے خالی میدان ہیں جن میں درخت «سُبْحَانَ اللّٰهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَاللّٰهُ أَكْبَرُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ» پڑھنے سے لگا دیئے جاتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 3462، قال الشيخ الألباني: حسن، والبزار فى «مسنده» برقم: 1991، 1992، 1993، والطبراني فى «الكبير» برقم: 10363، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4170، والطبراني فى «الصغير» برقم: 539
قال الهيثمي: وفيه عبد الرحمن بن إسحاق أبو شيبة الكوفي وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (10 / 91)» حكم: إسناده ضعيف
|