كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْأَذْكَارِ اذکار کا بیان رات کو سونے سے قبل کی دعا اور اس کی فضیلت کا بیان
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو یہ کلمات سکھائے کہ جب وہ اپنے بستر کی طرف جائے تو وہ اس طرح کہے: ” «اَللّٰهُمَّ وَجَّهْتُ وَجْهِيَ اِلَيْكَ، وَ اَلْجَأْتُ ظَهْرِيْ اِلَيْكَ، وَ فَوَّضْتُ أَمْرِيْ اِلَيْكَ، وَ اَسْلَمْتُ نَفْسِيْ اِلَيْكَ، رَهْبَةً مِنْكَ، وَ رَغْبَةً اِلَيْكَ، وَلَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا اِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِيْ اَنْزَلْتَ وَ نَبِيِّكَ الَّذِيْ اَرْسَلْتَ.» ”اے اللہ! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف موڑ دیا، اور اپنی پیٹھ تیرے سپرد کر دی، اور اپنا معاملہ تیرے حوالے کر دیا، اور اپنی جان بھی تیرے حوالے کر دی، تجھ سے ڈرتے ہوئے، اور تیری طرف رغبت کرتے ہوئے، کوئی تجھ سے جائے پناہ اور جائے نجات تیرے بغیر نہیں ہے، میں تیری نازل کردہ کتاب پر ایمان لایا ہوں اور تیرے بھیجے ہوئے رسول پر بھی ایمان لایا ہوں۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: اگر وہ اسی رات موت کا شکار ہو جائے تو اس کے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 247، 6311، 6313، 6315، 7488، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2710، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 216، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5522، 5523، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10519، 10520، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5046، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3394، 3399، 3574، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2725، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3876، والحميدي فى «مسنده» برقم: 740، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 52، 1248، 1494، 1636، والطبراني فى «الصغير» برقم: 3، والترمذي فى " «الشمائل» برقم: 254، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 19829»
حكم: صحيح
|