حدثنا إبراهيم بن عبد الله بن مسلم ابو مسلم الكجي ، بمكة سنة ثلاث وثمانين ومائتين، حدثنا معاذ بن عوذ الله القرشي ، حدثنا عوف ، عن ابي صديق الناجي ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قام رسول الله صلى الله عليه وسلم على بيت فيه نفر من قريش، فاخذ بعضادتي الباب، ثم قال:"هل في البيت إلا قرشي؟، قالوا: لا، إلا ابن اخت لنا، فقال: ابن اخت القوم منهم، ثم قال: إن هذا الامر لا يزال في قريش ما إذا استرحموا رحموا، وإذا حكموا عدلوا، وإذا اقسموا اقسطوا، ومن لم يفعل ذلك منهم فعليه لعنة الله والملائكة والناس اجمعين"، لا يروى عن ابي سعيد الخدري، إلا بهذا الإسناد تفرد به معاذ بن عوذ الله حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ أَبُو مُسْلِمٍ الْكَجِّيُّ ، بِمَكَّةَ سَنَةَ ثَلاثٍ وَثَمَانِينَ وَمِائَتَيْنِ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ عَوْذِ اللَّهِ الْقُرَشِيُّ ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ أَبِي صِدِّيقٍ النَّاجِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَيْتٍ فِيهِ نَفَرٌ مِنْ قُرَيْشٍ، فَأَخَذَ بِعِضَادَتَيِ الْبَابِ، ثُمَّ قَالَ:"هَلْ فِي الْبَيْتِ إِلا قُرَشِيٌّ؟، قَالُوا: لا، إِلا ابْنُ أُخْتٍ لَنَا، فَقَالَ: ابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ هَذَا الأَمْرَ لا يَزَالُ فِي قُرَيْشٍ مَا إِذَا اسْتُرْحِمُوا رَحِمُوا، وَإِذَا حَكَمُوا عَدَلُوا، وَإِذَا أَقْسَمُوا أَقْسَطُوا، وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ مِنْهُمْ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ"، لا يُرْوَى عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، إِلا بِهَذَا الإِسْنَادِ تَفَرَّدَ بِهِ مُعَاذُ بْنُ عَوْذِ اللَّهِ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھر پر کھڑے ہوئے جس میں قریش کی ایک جماعت تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دروازے کی دونوں چوکھٹیں پکڑیں اور کہا: ”کیا قریش کے بغیر کوئی گھر میں ہے؟“ انہوں نے کہا: اور کوئی نہیں ہے، مگر ایک ان کا بھانجا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی قوم کا بھانجا بھی انہی میں سے ہوتا ہے۔“ پھر فرمایا: ”یہ معاملہ ہمیشہ قریش میں رہے گا جب تک کہ اگر ان سے رحم کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو وہ رحم کرتے رہے اور جب تک وہ فیصلہ کریں گے تو انصاف سے کریں گے۔ اگر تقسیم کریں گے تو انصاف سے کریں گے، اور جو ان میں سے یہ کام نہ کرے گا تو اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 2563، والطبراني فى «الصغير» برقم: 216 قال الهيثمي: رجاله ثقات، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (5 / 194)»