حدثنا إبراهيم بن درستويه الشيرازي ، ببغداد، حدثنا محمد بن يحيى الحجري الكندي الكوفي ، حدثنا عبد الله بن الاجلح ، عن ابيه ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال: جاء العباس رضي الله عنه يعود النبي صلى الله عليه وسلم في مرضه، فرفعه، فاجلسه في مجلسه على سريره، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:"رفعك الله، يا عم، فقال العباس: هذا علي يستاذن، فقال: يدخل، فدخل ومعه الحسن والحسين، فقال العباس: هؤلاء ولدك يا رسول الله؟، قال: وهم ولدك يا عم، قال: احبهما، فقال: احبك الله كما احببتهما"، لم يروه عن عكرمة، إلا اجلح بن عبد الله، واسمه يحيى، ويكنى ابا حجية، تفرد به ابنه عنه حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ دَرَسْتَوَيْهِ الشِّيرَازِيُّ ، بِبَغْدَادَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْحَجْرِيُّ الْكِنْدِيُّ الْكُوفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الأَجْلَحِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: جَاءَ الْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَعُودُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ، فَرَفَعَهُ، فَأَجْلَسَهُ فِي مَجْلِسِهِ عَلَى سَرِيرِهِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"رَفَعَكَ اللَّهُ، يَا عَمِّ، فَقَالَ الْعَبَّاسُ: هَذَا عَلِيٌّ يَسْتَأْذِنُ، فَقَالَ: يَدْخُلُ، فَدَخَلَ وَمَعَهُ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ، فَقَالَ الْعَبَّاسُ: هَؤُلاءِ وَلَدُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: وَهُمْ وَلَدُكَ يَا عَمِّ، قَالَ: أُحِبُّهُمَا، فَقَالَ: أَحَبَّكَ اللَّهُ كَمَا أَحْبَبْتُهُمَا"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عِكْرِمَةَ، إِلا أَجْلَحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، وَاسْمُهُ يَحْيَى، وَيُكْنَى أَبَا حُجَيَّةَ، تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُهُ عَنْهُ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں ان کی عیادت کرنے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنے پاس اپنی چارپائی پر اپنے بیٹھنے کی جگہ بٹھایا اور کہنے لگے: ”چچا جان! آپ کو اللہ تعالیٰ اونچا کرے۔“ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: باہر علی (رضی اللہ عنہ) بھی اجازت مانگتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ آجاتے۔“ وہ آگئے، ان کے ساتھ سیدنا حسن و سیدنا حسین رضی اللہ عنہما بھی تھے تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ آپ کے بچے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چچا جان! یہ آپ کے بھی بیٹے ہیں۔“ انہوں نے کہا: میں ان سے محبت رکھتا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس طرح تم ان سے محبت رکھتے ہو، اللہ تمہیں بھی محبوب رکھے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 2962، والطبراني فى «الصغير» برقم: 246 قال الهيثمي: فيه محمد بن يحيى الحجري وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (9 / 173)»