كِتَابُ الْمَنَاقِبُ مناقب کا بیان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے خاص الفت و محبت کا بیان
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: تمہارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گالیاں دئیے جاتے ہیں؟ ابوعبداللہ جدلی نے کہا: میں نے کہا: سبحان اللہ! یہ کیسے ہو سکتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے گالیاں دیئے جاتے ہیں؟ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو گالیاں نہیں دی جاتیں، اور اس کو بھی جو ان سے محبت کرتا ہے؟ میں گواہی دیتی ہوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے محبت کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 4641، 4642، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8422، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27390، قال شعيب الارناؤط: إسناده صحيح، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7013، والطبراني فى «الكبير» برقم: 737، 738، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 344، 5832، 9364، والطبراني فى «الصغير» برقم: 822، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 32776»
حكم: صحيح
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے کہا: ”تو مجھ سے اس طرح ہے جس طرح ہارون علیہ السلام، موسیٰ علیہ السلام سے تھے، مگر اتنی بات ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3706، 4416، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2404، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4602، 4627، 4733، 4744، 4746، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8082، 8083، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2999، 3724، 3731، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 115، 121، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13522، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1481، 1508، والحميدي فى «مسنده» برقم: 71، والطبراني فى «الكبير» برقم: 328، 333، 334، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2728، 5335، والطبراني فى «الصغير» برقم: 824، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 32737»
حكم: صحيح
|