من كتاب الصوم روزے کے مسائل 18. باب مَنْ أَفْطَرَ يَوْماً مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّداً: جو کوئی رمضان میں ایک دن کا روزہ جان بوجھ کر چھوڑ دے اس کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص بنا عذر و بیماری کے رمضان کا ایک روزہ نہ رکھے تو ساری عمر کے روزے اس کو پورا نہ کر سکیں گے، چاہے وہ پوری عمر روزے رکھتا رہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1755]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن متعدد طرق سے مروی ہے۔ دیکھئے: [أحمد 442/2]، [أبوداؤد 2397]، [ترمذي 723]، [نسائي 3278]، [ابن ماجه 1622]، [ابن ابي شيبه 105/3]، [عبدالرزاق 7475، وغيرهم] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص بلا عذر جس کی اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہے (سفر اور مرض) رمضان کے ایک دن کا روزہ چھوڑ دے تو ساری عمر کے روزے اس کو پورا نہ کر سکیں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1756]»
اس حدیث کا حوالہ پیچھے گذر چکا ہے۔ وضاحت:
(تشریح احادیث 1751 سے 1753) یعنی قیامت تک بھی روزے رکھے گا تو وہ ثواب جو رمضان کے ایک روزے سے حاصل ہوتا حاصل نہ ہو سکے گا، تاہم بعض علماء نے کہا: ایسا مبالغہ کے طور پر فرمایا ورنہ دو ماہ کے روزے لگاتار اس کا بدل کافی ہیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف
|