سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
51. باب دُعَاءِ الصَّائِمِ لِمَنْ يُفْطِرُ عِنْدَهُ:
روزے دار جس کے پاس افطار کرے اس کے لئے دعا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1810
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا هشام الدستوائي، عن يحيى بن ابي كثير، عن انس بن مالك، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا افطر عند اناس، قال: "افطر عندكم الصائمون، واكل طعامكم الابرار، وتنزلت عليكم الملائكة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَفْطَرَ عِنْدَ أُنَاسٍ، قَالَ: "أَفْطَرَ عِنْدَكُمْ الصَّائِمُونَ، وَأَكَلَ طَعَامَكُمْ الْأَبْرَارُ، وَتَنَزَّلَتْ عَلَيْكُمْ الْمَلَائِكَةُ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم جب لوگوں کے پاس افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے تھے «أَفْطَرَ عِنْدَكُمْ ...... عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ» یعنی تمہارے پاس روزے دار افطار کریں، نیک لوگ تمہارا کھانا کھائیں، اور (رحمت کے) فرشتے تمہارے پاس آئیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1813]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3854]، [أبويعلی 4319، 4320]، [أحمد 118/3، 138]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1809)
سنن ابی داؤد میں «تَنَزَّلَتْ عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ» کی جگہ «وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ» ہے جو زیادہ مناسب ہے، اور امام دارمی رحمہ اللہ کے علاوہ کسی نے اس طرح روایت نہیں کیا، نیز یہ کہ اس دعا کے لئے ضروری نہیں کہ جس کے پاس افطار کیا جائے اسی کو یہ دعا دی جائے، بلکہ جس کے پاس بھی کھانا کھایا جائے یہ دعا دینی چاہیے (کما عند ابی داؤد)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.