من كتاب الصوم روزے کے مسائل 34. باب النَّهْيِ عَنِ الصَّوْمِ بَعْدَ انْتِصَافِ شَعْبَانَ: نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے کی ممانعت کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آدھا شعبان گزر جائے تو پھر روزے نہ رکھو۔“
تخریج الحدیث: «عبد الرحمن بن إبراهيم قال أبو حاتم في ((الجرح والتعديل)) 211/ 5: ((ليس بالقوي روى حديثا منكرا عن العلاء))، [مكتبه الشامله نمبر: 1781]»
اس حدیث کی سند میں کلام ہے، لیکن متعدد طرق سے یہ حدیث مروی ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2337]، [ترمذي 738]، [ابن ماجه 1651]، [أحمد 442/2]، [ابن ابي شيبه 21/3]، [ابن حبان 3589]، [موارد الظمآن 876]، [معرفة السنن والآثار 8595] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: عبد الرحمن بن إبراهيم قال أبو حاتم في ((الجرح والتعديل)) 211/ 5: ((ليس بالقوي روى حديثا منكرا عن العلاء))
اس سند سے بھی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مذکور بالا حدیث کی طرح مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1782]»
اس کی تخریج اوپر گذر چکی ہے، اور اس حدیث سے نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے کی ممانعت ثابت ہوئی، اور یہ اس لئے کہ رمضان المبارک کے روزے صحت و توانائی سے رکھے اور ضعف لاحق نہ ہو۔ واللہ اعلم۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|