تفسیر قرآن مجید اللہ تعالیٰ کے فرمان ((والذّکر والانثٰی ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ اللیل)۔
سیدنا علقمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم شام کو گئے تو سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے اور کہا کہ تم میں کوئی سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی قرآت پڑھنے والا ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں! میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تم اس آیت ((واللیل اذا یغشٰی)) کو کیسے پڑھتے ہو؟ میں نے کہا کہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ اس طرح پڑھتے تھے ((واللیل اذا یغشٰی والذکر والانثٰی)) انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یونہی پڑھتے سنا ہے اور یہاں کے لوگ چاہتے ہیں کہ میں پڑھوں کہ ((وما خلق الذکر والانثٰی)) تو میں ان کی نہیں مانتا۔
|