تفسیر قرآن مجید اللہ تعالیٰ کے فرمان ((ونودوا ان تلکم الجنّۃ ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الاعراف)۔
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک پکارنے والا (جنت کے لوگوں کو) پکارے گا کہ تمہارے واسطے یہ ٹھہر چکا کہ تم تندرست رہو گے، کبھی بیمار نہ ہو گے اور یقیناً تم زندہ رہو گے، کبھی نہ مرو گے اور یقیناً تم جوان رہو گے، کبھی بوڑھے نہ ہو گے اور یقیناً تم عیش اور چین میں رہو گے، کبھی رنج نہ ہو گا۔ اور یہی مطلب ہے اللہ تعالیٰ کے اس قول کا کہ ”جنت والے آواز دئیے جائیں گے کہ یہ تمہاری جنت ہے جس کے تم وارث ہوئے اس وجہ سے کہ تم نیک اعمال کرتے تھے“۔
|