تفسیر قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا فرمان ((وادخلوا الباب سجّدًا ....)) (تفسیر سورۃ البقرہ)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بنی اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ تم (بیت المقدس کے) دروازہ میں رکوع کرتے ہوئے جاؤ اور کہو ”گناہوں کی بخشش (چاہتے ہیں) تمہارے گناہ بخش دیئے جائیں گے“ لیکن بنی اسرائیل نے حکم کے خلاف کیا اور وہ دروازہ میں سرین کے بل گھسٹتے ہوئے آئے اور کہنے لگے کہ ”بالی میں دانہ“ (یعنی ہمیں گندم چاہئے)۔
|