تفسیر قرآن مجید اللہ تعالیٰ کے فرمان ((فما لکم فی المنافقین ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ النساء)۔
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنگ احد کے لئے نکلے اور جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ان میں سے کچھ آدمی لوٹ آئے (وہ منافق تھے اور وہ تین سو کے قریب تھے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب ان کے مقدمہ میں دو فرقے ہو گئے۔ بعض کہنے لگے کہ ہم ان کو قتل کریں گے اور بعض نے کہا کہ نہیں! قتل نہیں کریں گے۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ ”تمہارا کیا حال ہے کہ تم منافقوں کے بارے میں دو فرقے ہو گئے ہو“۔
|