تفسیر قرآن مجید اللہ تعالیٰ کے فرمان ((وما قدروا اﷲ ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الزمر)۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک یہودی عالم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! یا اے ابوالقاسم ( صلی اللہ علیہ وسلم )! اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آسمانوں کو ایک انگلی پر اٹھا لے گا اور زمینوں کو ایک انگلی پر اور پہاڑوں اور درختوں کو ایک انگلی پر اور پانی اور نمناک زمین کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوق کو ایک انگلی پر، پھر ان کو ہلائے گا اور کہے گا کہ میں بادشاہ ہوں، میں بادشاہ ہوں۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تعجب سے ہنسے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عالم کے کلام کی تصدیق کی، پھر یہ آیت پڑھی ”انہوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسے اس کی قدر کرنی چاہئے تھی اور قیامت کے دن اس کی ساری زمین اس کی ایک مٹھی میں ہو گی اور اس کے دائیں ہاتھ میں آسمان لپٹے ہوں گے، وہ پاک ہے اور مشرکوں کے شرک سے بلند ہے“۔
|